بہت سے لوگ افطار کے وقت غذا کو بھوک مٹانے کے لیے نہیں کھاتے بلکہ چٹخارے کے لیے ’’ہڑپ‘‘ کرتے ہیں۔ جلد بازی میں بڑے بڑے نوالے ٹھونستے چلے جاتے ہیں چنانچہ ایسے حالات میں معدے کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ جلدی جلدی نوالے منہ میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ کھانا کھانے والے شخص کو گیس کی بھی اچھی خاصی مقدار جسم کے اندر نگلنی پڑتی ہے۔ کھانے کی یہ بری عادت ہاضمے کی رطوبتوں کے ایک حصے کو گلے میں بھی پہنچاتی رہتی ہے جس کی وجہ سے گلے میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے۔ منہ میں کھٹا ذائقہ محسوس ہوتا ہے اور ایسے لگتا ہے جیسے معدے کی تیزابیت تنگ کررہی ہو۔
افطار ی کے دسترخوان پر بعض ایسےکھانے میں جو کہ پوری طرح پکائے نہ گئے ہوں۔ بدہضمی کا باعث بن جاتے ہیں۔ فرائی کئے ہوئے چٹ پٹے اور مصالحے دار کھانے بھی پیٹ میں درد یا گیس کا باعث بنتے ہیں۔ اگر قبض کی شکایت ہوتو اس وجہ سے بھی نگلی جانے والی معمولی سی غذا بھی معدے میں گرانی پیدا کردیتی ہے۔ کھانے کے ہمراہ زیادہ پانی پی لینا، بے خوابی، جذباتی ہیجانات، حسد، خوف، غم و غصہ اور ورزش میںکمی بھی بدہضمی کے اسباب میں شامل ہیں۔
بدہضمی کا علاج کیا ہے؟
ہاضمے کی نالی کو صاف کرنا دراصل بدہضمی کا واحد موثر علاج ہے اور اس کی صفائی صحت مند غذا کھانے اور طرز زندگی میں تبدیلی لانے سے ہی ہوسکتی ہے۔ اس علاج کا آغاز صرف پھلوں پر مبنی غذائیں کھانے سے ممکن ہے۔ جب پھلوں کے بطور غذا استعمال کو پانچ دن پورے ہو جائیں تو اس کے بعد مریض کو آسانی سے ہضم ہونے والی غذائوں کا استعمال شروع کردینا چاہیے۔ اگلے دس روز تک اسے ہلکی آنچ پر پکی ہوئی سبزیاں اور رسیلے پھلوں کو کھانا چاہیے۔ اس کے علاوہ پانی کی طلب پر پانی تو پیا ہی جائے تاہم دودھ ، دہی کی پتلی لسی بھی استعمال کی جاسکتی ہے جس سے کافی افاقہ ہوتا ہے۔ بعدازاں مریض کو بتدریج عام متوازن غذائوں پر لایا جائے۔پھل کھانا ویسے بھی بدہضمی کے علاج میں فائدہ مند ہے۔ یہ خوراک کی غیر ہضم شدہ باقیات اور جمع شدہ فالتو مادوں کو خارج کرتے اور نظام صحت کو نئے سرے سے استوار کرتے ہیں۔ چونکہ ان میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لئے انہیں کھانے سے جسم کی اندرونی صفائی اچھی طرح ہو جاتی ہے۔ اس لحاظ سے ترش پھلوں میں سب سے اچھا لیموں ہے جس کا جوس معدے میں پہنچتے ہی ایسڈز بننے کی جگہوں پر موجود نقصان دہ بیکٹیریا(باقی صفحہ نمبر 58 پر)
(بقیہ:افطاردستر خوان پر پھل سجائیے! صحتمند رہیے) پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ یہ رس تیزابوں اور دیگر صحت مند ’’بھوک‘‘ کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔کینو اور مالٹے بھی پرانی بدہضمی کا مؤثر علاج ہیں۔ یہ اعضائے ہضم کو آرام اور تسکین دیتے ہیں اور ایسی غذا فراہم کرتے ہیں جو بہ آسانی جذب ہو جاتی ہیں۔ یہ ہاضمے کی رطوبتوں کے بہائو کو تقویت دے کر بھوک بڑھاتے ہیں اور آنتوں کی حالت کو اتنا بہتر بنادیتے ہیں کہ ان میں مفید بیکٹیریاز آسانی سے پلتے ہیں جن سے نظام ہضم بہتر ہونے لگتا ہے۔ بدہضمی کی اصلاح کے لیے انگور بھی بہت مفید ہوتے ہیں جو کہ ایک ہلکی پھلکی غذا بھی ہے اور نہایت مختصر وقت میں معدے کی سوزش اور گرمی کو دور کر دیتا ہے۔ اسی طرح انناس بھی معدے کے لیے بہترین دوا ثابت ہوتا ہے۔ جب معدے میں گرانی یا تھوڑا سا بھی درد محسوس ہورہا ہوتو انناس کے رس کا نصف گلاس پی لینے سے جلد آرام آجاتا ہے۔
بدہضمی سے بچائو کی احتیاطی تدابیر
بدہضمی کے مریضوں کو کھانے پینے میں نہایت احتیاط کرنی چاہئے۔ اگر خوراک کے انتخاب اور اس کے کھانے میں تھوڑی سی احتیاط کا مظاہرہ کرلیا جائے تو اس عارضے سے جلد چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ (۱)پانی اُبال کر پئیں۔(۲)کھانا ہاتھ دھوکر اطمینان، سکون اور آہستہ آہستہ خوب چبا کر کھائیں۔ کھانے کے دوران جلد بازی ہرگز نہ کریں۔(۳)تھکاوٹ، پریشانی، غم یا اشتعال کی حالت میں کھانا شروع نہ کریں کیونکہ اس کا ہاضمے پر اثر پڑسکتا ہے۔(۴)بدہضمی کے مریض پانی یا کوئی دوسرا مائع کھانا کھانے سے نصف گھنٹہ پہلے اور کھانا ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد پئیں تاہم دودھ، لسی، اور سبزیوں کے سوپ بہترین خوراک ہیں جنہیں کھانے کے ہمراہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ (۵)کھانا پیٹ بھر کر نہ کھائیں کچھ بھوک باقی ہوتو ہاتھ روک لیں۔(۶)بھوک کم ہوتو کھانا مت کھائیں بلکہ ایک وقت کا ناغہ کرلیں۔ جب تک اچھی طرح بھوک نہ لگے کھانے کی طرف ہاتھ قطعی نہ بڑھائیں۔ (۷)سبزیوں کو اُبالنے کے بجائے بخارات (اسٹیم) کے ذریعہ پکائیں۔ (۸)متعدد اقسام کی غذائیں ایک ہی کھانے میں شامل نہ کریں نیزکچی سبزیاں اور کچے پھل ایک ساتھ نہ کھائیں۔ جہاں تک ممکن ہوسکے پروٹین اور نشاستے والی غذائیں الگ الگ کھانے کی کوشش کریں۔ (۹)یوگا کی مشقیں بدہضمی دور کرنے کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں۔ پیدل چلنا، گالف کھیلنا اور تیراکی کرنا بھی بدہضمی دور کرنے کے لیے بہت مفید کھیل ہوتے ہیں لہٰذا ان سے فائدہ اٹھائیں اور صحت مند زندگی بسر کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں